Archive
صدمہ کشمیر اور راہ نجات
تحریر:محمد فاروق رحمانی
(mfr_isb@outlook.com)
اس حقیقت کے باوجود کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کا سب سے پہلا اور پرانا مسئلہ ہے اور اس پر پاکستان اور بھارت کے درمیان سرکاری اور غیر سرکاری مذاکرات کے متعدد دور چلے، دونوں ملکوں میں اس مسئلے پر جنگیں بھی ہوئیں، کئی سال سے اس تنازعے کے نام پر دونوں ملکوں کے درمیان’ امن آشا ‘کی ایک تحریک بھی اخبار نویسوں اور سفارتکاروں کی کوششوں سے اخباری صفحات اور سیمیناروں اور مختلف فورموں کے ذریعے جاری ہے جسکے ذریعے بھارت اور پاکستان کے تعلقا ت کو بہتر بنانے کی طرف توجہ دی جاتی ہے لیکن کشمیر کا مسئلہ حل ہونے کے امکانات وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ معدوم ہوتے جا رہے ہیں۔ یہ تنازعہ جنگ کے ذریعے حل ہو سکا اور نہ مذاکرات کے ذریعے اس کی گھتی سلجھ سکی ہے۔ اب گزشتہ چند مہینوں میں پاکستان کے کمانڈر انچیف جنرل راحیل شریف نے براہ راست کشمیریوں کے حق آزادی اور حق خود ارادیت پر زور دیا اور وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف نے جنرل اسمبلی کے گزشتہ سیشن میں اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے سلامتی کونسل کی متفقہ قرار دادوں پر عمل کرنے کی طرف توجہ دلائی ۔ علاوہ ازیں ورکنگ باؤنڈری اور ریاستی متنازعہ لائن آف کنٹرول پر پاکستان اور بھارت کے درمیان گولہ باری کے واقعات میں اضافہ ہو اور دونوں طرف عام لوگ بھی مارے جا چکے ہیں۔ غرض پاکستان کی سرحدوں اور جموں و کشمیر کے اندر ہندوستان کا رویہ انتہائی جارحانہ بن گیا ہے۔ Read more…
متن محمد فاروق رحمانی حریت کانفرنس سمینار شہداء جموں اسلام آباد
غلام احمد پرے پیپلز فریڈم لیگ کے نئے جنرل سیکرٹری بن گئے۔
نومبر3، 2012
سری نگر: جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چئیرمین محمد فاروق رحمانی نے سنٹرل کونسل کے مشورے کے مطابق نئے مرکزی عہدہ داروں کی تقرری کااعلان کیا ہے جس کی رو سے حاجی غلام احمد پرے کو محمد رفیق گنائی کی جگہ پیپلز فریڈم لیگ کا نیا جنرل سیکرٹری مقرر کردیا گیا ہے۔ نئے جنرل سیکرٹری غلام احمد پرے نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔دیگر عہدہ داروں کا اعلان بھی عنقریب کیا جائے گا۔
پریس ریلیز
کشمیر کشمیر یوں کا ہے۔ محمد فاروق رحمانی
کشمیر کا مسئلہ ہندوستانی نقشے کا سوال نہیں ہے-محمد فاروق رحمانی اسلام آباد

کشمیر کا مسئلہ ہندوستانی نقشے کا سوال نہیں ہے
عید الفطر کا پیغام کامیابی کا ضامن ہے– محمدفاروق رحمانی
شوپیاں میں بے گناہ نوجوان کا قتل رمضان المبارک میں کشمیریوں کے لیے دوسرا صدمہ ہے۔۔ فاروق رحمانی
جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے ہاتھوں شوپیاں میں بے گناہ کشمیری نوجوان عاقب بٹ کے قتل کو بانڈی پورہ میں ہلال احمد ڈار کے قتل کے بعد رمضان المبارک کے متبرک مہینے میں نہتے کشمیریوں کے لیے ایک اور صدمہ قرار دیا۔
محمد فاروق رحمانی ایک بیان میں نوجوان کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فورسز کو کالے قانون آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ کے تحت کشمیریوں کے قتل اور انہیں جبری طور پر لاپتہ کرنے کی کھلی چھٹی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج، پولیس ، حکومت کی سرپرستی میں کام کرنے والے بندوق برداروں اور جرائم پیشہ عناصر کے درمیان ایک ناپاک گٹھ جوڑ ہے اور وہ رقوم ، انعامات اور ترقیوں کے حصول کے لیے بے گناہ لوگوں کو قتل کر کے ان پرعسکریت پسند ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک کالے قوانین کو منسوخ اور فورسز اور حکومتی سرپرستی میں کام کرنے والے بندوق برداروں کے ناپاک گٹھ جوڑ کو ختم نہیں کیا جاتا بے گناہ لوگوں کے قتل کے المناک واقعات رونما ہوتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد امن عمل محض دنیا کو دھوکہ دینے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔
محمد فاروق رحمانی نے کشمیر کی سول سوسائٹی ، وکلا اور دانشوروں پر زور دیا کہ وہ بے گناہ لوگوں کے قتل عام کے خلاف پر امن جد وجہد شروع کریں۔ انہوں نے حریت رہنما مسرت عالم بٹ کی دوبارہ گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند تمام حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی عید الفطر سے قبل فو ری رہائی کا مطالبہ کیا۔